صہیب حسن مبارکپوری

نام و نسب:

صہیب حسن بن فضل حق بن عبدالرقیب بن ڈاکٹر محمد عزیر بن علامہ محمد عبدالسلام مبارکپوری (صاحب سیرۃ البخاری)

قلمی نام:

صہیب حسن مبارکپوری

پیدائش (تاریخ و مقام):

حیدر آباد، مبارکپور ، اعظم گڑھ، یوپی۔ بتاریخ ۱۳؍فروری ۱۹۷۹ء۔

تعلیم:
عالمیت (۱۹۹۸ء)، فضیلت (۲۰۰۰ء) از جامعہ سلفیہ مرکزی دار العلوم بنارس۔
گریجویشن (بی اے) (۲۰۰۶ء) از کلیۃ الحدیث الشریف جامعہ اسلامیہ مدینہ طیبہ۔
طالب مثالی ایوارڈ (۲۰۰۵ء) عمادۃ شؤون الطلاب جامعہ اسلامیہ مدینہ طیبہ۔
ایم اے (۲۰۱۲ء) از قسم اللغۃ العربیہ و آدابھا لکھنؤ یونیورسٹی۔

مشغوليت:
لکچرر جامعۃ الھند الاسلامیۃ منی اوٹی، مالاپورم، (کیرلا)

تالیفات و تراجم:
عربی میں:
۱۔ الحدود و حکمھا (مطبوع) جامعہ سلفیہ بنارس ۲۰۰۶ء
۲۔ أخلاق المؤمنین و صفاتھم (صوت الأمۃ جمادی الأولی ۱۴۳۱ھ)
۳۔ تدوین السنۃ فی القرن الأول الھجری۔ (لم یطبع)
۴۔ دراسۃ عدد من الرواۃ الذین تکلم فیھم ابن القطان جرحا أو تعدیلا۔ (لم یطبع)
۵۔ حیاۃ المسلم الاجتماعیۃ فی ضوء الکتاب والسنۃ. (لم یطبع)
۶۔ أعلام الھند و جھودھم الدعویۃ. (لم یطبع)
۷۔ اصطلاحات متعلقۃ بالجرح والتعدیل۔(لم یطبع)
۸۔ الشیخ عبدالصمد الکاتب حیاۃ و آثارہ.(لم یطبع)
۹۔ القاضی أطھر المبارکفوری حیاتہ و آثارہ.(لم یطبع)

اردو میں:
۱۔ تصوف نقل و عقل کی روشنی میں (عربی سے ترجمہ) (محدث بنارس ۲۰۰۰۔۲۰۰۲ء)
۲۔ (سابق مفتی و استاذ جامعہ سلفیہ بنارس) مولانا محمد ادریس آزاد رحمانی زندگی۔ کارنامے۔ مجموعۂ مقالات۔ (مقاله عالميت، زیر طبع)
۳۔ علامہ نذیر احمد رحمانی اپنی تالیفات کے آئینے میں۔(مقاله فضيلت)
۴۔ ایمان بالقدر: مراتب و ثمرات (التبیان دہلی)
۵۔ تاریخ ادبی عربی پر ایک سرسری نظر از دور جاہلی تا دور عثمانی۔
۶۔ تاریخ ادبی عربی پر ایک سرسری نظر از عصر حاضر زیر ترتیب۔
۷۔ اسلام اور قبلہ اول کے خلاف سازشوں کا ایک طویل سلسلہ (عربی سے ترجمہ) محدث بنارس ۲۰۱۱ء
۸ ۔ نجی معاملات میں اعتدال کی اہمیت۔ (ترجمان دہلی)
۹۔ المحرر فی الحدیث۔ (از کتاب الطہارۃ تا الجنائز) زیر ترجمہ.

تعارف