یہ تخت و تاج کے مالک بھی مر ہی جائیں گے

یہ تخت و تاج کے مالک بھی مر ہی جائیں گے

عطا رحمانی رام پوری شعروسخن

یہ تخت و تاج کے مالک بھی مر ہی جائیں گے

پھر ان کو لوگ جلائیں گے یا دبائیں گے


کیا ہے عہد جو تم سے اسے نبھائیں گے

بہ روزِ حشر بھی تم کو نہ ہم بھلائیں گے


تمھارے واسطے پلکیں بھی ہم بچھائیں گے

تمھارے واسطے دنیائے دل سجائیں گے


ہماری خوشیوں میں مہمانِ خاص ہوگے تم

تمھارے ساتھ مسرت کے گیت گائیں گے


وہ دن بھی آئے گا چھولیں گے آسماں کو ہم

وہیں پہ رہنے کو پھر اک مکاں بنائیں گے


ابھی تو اترے ہیں ہم بس تمھاری آنکھوں میں

کچھ انتظار کرو دل میں بھی سمائیں گے


پھر اِس حسین تعلق کے بعد یوں ہوگا

تو روٹھ جائے گا اور ہم تجھے منائیں گے


یہ حاسدین کو میرا پیام دے دیجیے

حسد وہ کر کے سبھی نیکیاں گنوائیں گے


وہ دن بھی آئے گا اور بالیقین آئے گا

تمھارے ظلم کی بنیاد ہم ہلائیں گے


ہم ایسے لوگ ہیں جو آخرت کو مانتے ہیں

ملیں گے موت سے جس وقت، مسکرائیں گے


یہ کر بھی سکتے ہیں کیا چوڑی بیچنے والے

ہنروروں کے لیے چوڑیاں بنائیں گے


کبھی عطا سے ذرا تخلیے میں مل لیجیے

حیات چیز ہے کیا؟ آپ کو بتائیں گے


آپ کے تبصرے

3000