زندگی تجھ کو بہت خوب گزارا ہم نے

فیضان اسعد شعروسخن

زندگی تجھ کو بہت خوب گزارا ہم نے

ہر مصیبت کو کیا ہنس کے گوارا ہم نے


جسم بستر پہ تھا بکھرا ہوا ریزہ ریزہ

صبح دم نیند سے جاگے تو سنوارا ہم نے


زہر نفرت کا اتر جاتا بہت ممکن تھا

پھر محبت کو کئی بار پکارا ہم نے


زندگی تجھ سے شکایت نہ گلہ ھے کوئی

وقت جیسا بھی رہا جم کے گزارا ہم نے


کٹ گئی عمر گناہوں میں مگر وقتِ اجل

پھر ہوا یوں کہ مصلے کو سدھارا ہم نے


سر بسجدہ تھے سبھی اپنے بتوں کے آگے

آسماں تکتے ہوئے رب کو پکارا ہم نے


ہم کو اللہ نے ہر شئی سے نوازا اسعد

وقتِ حاجت جو کبھی اس کو پکارا ہم نے


 

آپ کے تبصرے

3000