کاشف شکیل

قدم قدم پہ نبی کو امام کرتے ہیں

عبدالکریم شاد شعروسخن

کسی بھی حال میں وہ نیک کام کرتے ہیں

جو لوگ طاعتِ خیر الانام کرتے ہیں


انھی کے گھر میں فرشتے قیام کرتے ہیں

“جو اہتمام درود و سلام کرتے ہیں”


کوئی جو ان کی حدیثیں ہمیں سناتا ہے

تو ایسا لگتا ہے وہ خود کلام کرتے ہیں


جو دل میں ان کی محبت بسائے رکھتے ہیں

وہ لوگ خلد میں اپنا مقام کرتے ہیں


ہمیشہ رہتے ہیں ثابت قدم جہاں میں کہ ہم

قدم قدم پہ نبی کو امام کرتے ہیں


بھٹکتے پھرتے ہیں وہ سالکین جنگل میں

جو مصطفیٰ کے سوا کو امام کرتے ہیں


وہ بد نصیب جو کرتے ہیں بدعتیں ایجاد

نبی کے حوض پہ انکارِ جام کرتے ہیں


قلم, دوات, فضا, دست, عقل, دل, کاغذ

نبی کی نعت نگاری تمام کرتے ہیں


بیان کیا کروں خوش بختئ ابو ایوب

نبی کے رہنے کا وہ انتظام کرتے ہیں


ہمیشہ رہتی ہے چہرے پہ ان کے شادابی

مرے نبی کا جو پیغام عام کرتے ہیں


جو ان کی بات نکل آئے فیصلہ ہو جائے

نبی کی ذات کا ہم احترام کرتے ہیں


جنہیں ملی ہو محمد کی تربیت اے شاد!

وہی تمیز حلال و حرام کرتے ہیں

آپ کے تبصرے

3000