کاشف شکیل

سنتا ہوں جب کسی سے روایت رسول کی

عبدالکریم شاد شعروسخن

سنتا ہوں جب کسی سے روایت رسول کی

ہوتی ہے نقش ذہن میں صورت رسول کی


قرآن ہے سراپا شباہت رسول کی

پڑھ لو کہ لفظ لفظ ہے سیرت رسول کی


ابلیس نامراد پریشان ہوگیا

دنیا میں جس گھڑی ہوئی بعثت رسول کی


در اصل کر رہا ہے اطاعت خدا کی وہ

“جو شخص کر رہا ہے اطاعت رسول کی”


داڑھی ہمارے چہرے کی زینت نہیں فقط

اس سے جھلک رہی ہے محبت رسول کی


اللہ کے سوا کسے معلوم ہے بھلا

کیسے کوئی بیاں کرے عظمت رسول کی


گویا خدا کے رحم نے ٹھکرا دیا اسے

جس نے قبول کی نہیں دعوت رسول کی


نعرے لگا کے پیار جتانے سے کیا بھلا!

لوگوں نے جب کہ چھوڑ دی سنت رسول کی


ہیں زندگی کی راہ میں دشواریاں بہت

لازم ہے ہر قدم پہ قیادت رسول کی


دونوں جہاں کا فیض عبارت انہی سے ہے

اللہ کا نظام، طریقت رسول کی


بازار ہو کہ گھر ہو کہ میدان جنگ ہو

اسوہ ہر ایک جا ہے لیاقت رسول کی


کیا خوش نصیب لوگ رہے ہوں گے شاد جی!

جن کو ملی ہے تھوڑی بھی صحبت رسول کی

آپ کے تبصرے

3000