طارق اسعد

چٹھی

جامعہ سلفیہ میں دوران تعلیم پہلی بار دی فری لانسر دیکھنے اور پڑھنے کا اتفاق ہوا ، اس وقت یہ رسالہ طلبہ کے درمیان انتہائی مقبول تھا اور اس سے استفادہ کے لیے ان کے مابین منافست ہوتی تھی، اس کی وجہ رسالہ کے اچھوتے عناوین، فکر انگیز مضامین، بین السطور کی خاموشیاں اور سلگتے مسائل پر آزادانہ گفتگو جیسے اسباب تھے، آج مدتوں بعد اس رسالہ کا ویب پورٹل دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ۔ دی فری لانسر اپنے نام کی طرح آزادانہ صحافت پر یقین رکھتا ہے اور بلا کسی لومۃ لائم کی پرواہ کیے سماج کی تلخ حقیقتوں کو اجاگر کرتا ہے، یہی اس کا حسن ہے اور طرہ امتیاز بھی، آج انٹرنیٹ کے اس وسیع نیٹ ورک میں یہ پورٹل کس قدر کامیاب ہوتاہے اور کیسے اس بھیڑ میں اپنی منفردشناخت بنا تاہے یہ تو آنے والا وقت ہی طے کرے گا تاہم اس کے ذمہ داروں نے جس جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کی تخم ریزی کی ہے وہ انتہائی مبارک اور خوش آئند قدم ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ یہ پورٹل اردو کی برقی صحافت میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔
طارق اسعد
مدینہ منورہ

آپ کے تبصرے

3000